We reproduce here the denial of Pakistani Taliban of their involvement in terrorists activities in Pakistan, and its analysis by BBC Urdu's Mohammed Hanif. The Taliban video statement starts with an Urdu verse by Allama Iqbal.
Pakistan Taliban airs video denial
Monday, 16 November 2009 20:56
Al-Jazeera
Attacks that have continued across Pakistani towns and cities are being blamed on Tehreek e-Taliban, Pakistan’s Taliban.
However, the group has issued its first video statement denying involvement in targeting civilians and has blamed external forces for at least two recent blasts.
Azam Tariq, a spokesman of the Tehreek e-Taliban, posted the video statement on YouTube on Monday.
The message refers to a bombing at the Islamic University in Islamabad, which the spokesman said was orchestrated to prepare the ground for a military operation in South Waziristan, a stronghold for Pakistan’s Taliban fighters.
He also said his group had no role in the bomb blast in a Peshawar market that killed at least 100 people as well as an attack in Charsada, a town located in Pakistan’s North West Frontier Province.
Tariq said Taliban attacks never aimed to target civilians, but that the explosions were linked to Blackwater activities in the country.
Blackwater is a private military and security company founded in the United States.
Propaganda war
Kamal Hyder, Al Jazeera’s correspondent in Islamabad, said: “Even when those bomb blasts did happen, the Taliban denied they had anything to do it.”
He said: “It was surprising to see that it [the video message] came up on the al-Sahab video. That is the Al-Qaeda wing of media publicity.”
Blackwater has denied having any contracts in Pakistan.
Hyder added: “There is a growing anger among Pakistanis. If one looks at the type of attacks that have been taking place – indiscriminate attacks – the first thing that came out, even reported by local media, was the blaming of Blackwater and other American agencies.
“The public opinion has turned against the Americans. The video that has appeared today would be trying to capitalise on that. Al-Jazeera
موجودہ بحران کا سادہ سا حل
کل فیصل آباد یونیورسٹی میں ٹیکسٹائل انجنیئرنگ کے ایک طالب علم نے کانوکیشن میں احتجاجاً گورنر سلمان تاثیر سے یہ کہہ کر میڈل لینے سے انکار کر دیا کہ وہ قانونِ ناموس رسالت میں توہین کی بات کرتے ہیں۔
چند مہینے پہلے کراچی یونیورسٹی کے ایک طالب علم نے ایک امریکی صحافی پر جوتا دے پھینکا تھا جسے انٹرنیشنل ریلیشنز پر لیکچر دینے کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔
کل ملک کے سب سے بڑے اخبار کے سب سے بڑے کالم نگار نے یہ کہہ کر آمریت کی مخالفت کی کہ دیکھیں جنرل ضیا نے سیاچن بھارت کے حوالے کر دیا تھا۔
گزشتہ ہفتے ایک مقبول ٹی وی چینل پر بچوں کے ایک پروگرام میں ایک خوبرو اداکارہ جہاد کے فضائل بیان کرتے ہوئے یہ بتا رہی تھیں کہ کس طرح مشرقی پاکستان میں ہمارے مٹھی بھر بہادر فوجوں نے ہندوستان کی کافر فوج کو تقریباً نیست و نابود کر دیا تھا۔
اگر آپ ان متفرق نعروں، تجزیوں اور احتجاج کے چکر میں نہیں پڑنا چاہتے تو اس ہفتے جاری ہونے والا تحریک طالبان کے ترجمان اعظم طارق کا ویڈیو بیان سن لیں۔ آپ کو نہ صرف پاکستان کے موجودہ بحران کی سمجھ آئے گی بلکہ اس کا سادہ حل بھی سمجھ آجائے گا۔ اور آپ کو یہ بھی پتہ چلے گا کہ اگرچہ وہ پاکستانی میڈیا پر تنقید کرتے ہیں لیکن ان کے اور میڈیا کے تجزیے میں کوئی زیادہ فرق نہیں۔
’ملک میں سارا فساد بلیک واٹر کا پھیلایا ہوا ہے۔‘ فرق صرف اتنا ہے کہ بقول اعظم یہ کام بلیک واٹر آئی ایس آئی کے ساتھ مل کر کر رہی ہے۔ پاکستان کے چینلوں پر بیٹھے پنڈت ہمیں یہ بتاتے ہیں کہ یہ سب فساد آئی ایس آئی کی تمام تر کوششوں کے باوجود بلیک واٹر ہی پھیلا رہی ہے۔
مسئلے کا حل حضرت اعظم طارق نے اپنے بیان کے شروع میں ہی علامہ اقبال کا یہ شعر پڑھ کر سنا دیا:
فطرت کے مقاصد کی کرتا ہے نگہبانی
یا بندۂ صحرائی یا مردِ کوہستانی
اب علامہ اقبال سے اختلاف کی جرات کون کرے۔ اسی شعر کی جدید تشریح کے مطابق بندہ صحرائی اسامہ بن لادن ہیں اور مرد کوہستانی اعظم طارق اور ان کے ساتھی۔
مسئلہ صرف یہ ہے کہ ہماری زیادہ تر آبادی صحراؤں اور کوہستانوں کے باہر رہتی ہے۔ شہروں میں، دریاؤں کے کنارے، گاؤں دیہاتوں میں، کچی آبادیوں میں، تنگ و تاریک فلیٹوں میں یا بڑے شہروں کے فٹ پاتھوں پر رہنے والوں کا کیا ہوگا۔
اعظم طارق جب یہ شعر سناتے ہیں تو ان کا ایک ہاتھ بلند ہوتا ہے جس میں ایک سگریٹ پکڑا ہوا ہے جو جلایا نہیں گیا۔ یا تو یہ کسی ایسے نگہبان کے لیے خفیہ پیغام ہے جسے ہمیں فطرت سے قریب لانے کے لیے ہمارے بیچ بھیجا گیا ہے۔ یا پھر ہوسکتا ہے کہ یہ میرے جیسے سگریٹ نوشوں کے لیے کوئی اشارہ ہو۔ لیکن مجھے یہ سمجھ نہیں آئی کہ ہمارے لیے حکم ہے کیا؟ سگریٹ چھوڑ دینے کا یا پیتے رہنے کا
No comments:
Post a Comment
1. You are very welcome to comment, more so if you do not agree with the opinion expressed through this post.
2. If you wish to hide your identity, post with a pseudonym but don't select the 'anonymous' option.
3. Copying the text of your comment may save you the trouble of re-writing if there is an error in posting.