Two Shia Muslims gunned down in Quetta
March 09 2009 at 11:56AM | |
|
The victims were shot in their car on Kirani road, on the outskirts of Quetta, the capital of Baluchistan province which is in the grip of a tribal insurgency and violence linked to Taliban militants.
"Two men from the Shiite community were shot dead by unknown gunmen who were on a motorbike," police official Shah Jahan told reporters.
No one immediately claimed responsibility for the killings.
The attack came a week after five Shi'as were killed in another drive-by shooting in Quetta, which has a history of sectarian attacks involving Sunni and Shi'a Muslim extremists.
http://www.iol.co.za/index.php?set_id=1&click_id=126&art_id=nw20090309114310428C479809
Updated at: 1425 PST, Monday, March 09, 2009 | |
QUETTA: Unknown armed motorbike riders gunned down two people here on Monday at Arbab Karam Khan Road. According to Sariab Police, the victims, who were mechanics by profession and were on their way to Hazara Town Brewery Road, when they were targeted at Killi Sheikhan Junction. As a result, they died on the spot. Their bodies were removed to the hospital for autopsy. Area police personnel have cordoned off the area and started search for the murderers. |
http://www.thenews.com.pk/updates.asp?id=70957
....
| |
جمعیت علماء پاکستان کے مقامی رہنما اور عالم افتخار حبیبی کی ہلاکت پر کوئٹہ میں احتجاج |
پولیس کے مطابق شیعہ ہزارہ قبیلے سے تعلق رکھنے والے ایک ٹیکسی ڈرائیور اور ایک الیکٹریشن کرانی روڈ سے آ رہے تھے کہ نا معلوم افراد نے ان پر فائرنگ کر دی جس سے دونوں نوجوان ہلاک ہوگئے ہیں۔ ہلاک ہونے والے دونوں افراد کی عمریں پچیس سال سے کم تھی اور دونوں کے نام محمد علی بتائے گئے ہیں۔
اس سال کے پہلے دو مہینوں اور نو دنوں میں اب تک ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں پچاس سے زیادہ افراد کو ہلاک کیا گیا ہے جبکہ گزشتہ تیرہ دنوں میں سولہ افراد کو ہلاک کیا گیا ہے جن میں بیشتر کا تعلق ہزارہ قبیلے سے تھا۔ ان میں جمعیت علماء پاکستان کے مقامی رہنما اور عالم افتخار حبیبی بھی شامل ہیں۔
اس بارے میں ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ عبدالخالق ہزارہ سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ ان واقعات کے پیچھے موثر قوتیں ہیں جو یہاں بلوچستان میں بھی صوبہ سرحد کی طرح کے حالات پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے لیکن حکومت کی جانب سے ایسے کوئی واضح اقدامات نظر نہیں آ رہے جس سے ظاہر ہو کہ حکومت نام کی کوئی چیز یہاں وجود رکھتی ہے۔ ٹارگٹ کلنگ کے ان بڑھتے ہوئے واقعات پر پہلے زبردست احتجاج کیا جاتا تھا لیکن اب یہ احتجاج برائے نام کیے جاتے ہیں جبکہ اس بارے میں پولیس نے کوئی اہم گرفتاری نہیں کی ہے۔
اس بارے میں انسپکٹر جنرل پولییس اور کوئٹہ کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس سے رابطے کی بارہا کوشش کی لیکن ان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔ صوبے میں حالات انتہائی تشویشناک ہیں لیکن صوبائی وزیر داخلہ اور آئی جی پولیس ذرائع ابلاغ کا سامنا کرنے سے ہمشہ کتراتے ہیں۔
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/story/2009/03/090309_hazara_killing_aw.shtml
....
Kidnapped Shia school children still missing
...
No comments:
Post a Comment
1. You are very welcome to comment, more so if you do not agree with the opinion expressed through this post.
2. If you wish to hide your identity, post with a pseudonym but don't select the 'anonymous' option.
3. Copying the text of your comment may save you the trouble of re-writing if there is an error in posting.